چیف جسٹس نے ان قوانین کو قرار دیا جن کے تحت فوج تجارتی سرگرمیوں میں ملوث ہے 'غیر آئینی'
جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ میاں ہلال کی پیش کردہ رپورٹ غیر تسلی بخش ہے۔ نور حسن 30 نومبر 2021 اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد نے منگل کے روز کہا کہ جن قوانین کے تحت پاک فوج تجارتی سرگرمیوں میں ملوث ہے وہ "غیر آئینی" ہیں۔ Chief Justice of Pakistan Gulzar Ahmed چیف جسٹس نے یہ آبزرویشن کنٹونمنٹ کی اراضی پر کمرشل سرگرمیوں کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران دی۔ انہوں نے سوال کیا کہ فوج سرکاری زمین پر تجارتی سرگرمیاں کیسے کر سکتی ہے۔ سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ میاں ہلال آج عدالت میں پیش ہوئے اور رپورٹ پیش کی جسے عدالت نے "غیر تسلی بخش" قرار دیا۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا سینما، شادی ہال، اسکول اور گھر بنانے سے دفاع سے متعلق کوئی مقصد پورا ہوتا ہے؟ چیف جسٹس نے کہا کہ کراچی میں تمام غیر قانونی عمارتیں گرائی جارہی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کارساز روڈ پر بڑی دیواریں کھڑی کر دی گئی ہیں اور سروس روڈ کو سڑک سے مزید دور دھکیل دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کنٹونمنٹ کی اراضی کو مختلف زمروں میں تقسیم نہیں کیا جا ...